سیدناصرحسین شاہ/وزیر پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ/میاں محمدمعین وٹو/وفاقی وزیر آبی وسائل/ کے فور پراجیکٹ/دورہ
وزیر توانائی، پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ سندھ سیدناصرحسین شاہ نے وفاقی وزیر برائے ابی وسائل میاں محمد معین وٹو کے ہمراہ گریٹر کراچی بلک واٹر سپلائی سکیم (کے فور منصوبے) کا دورہ کیا
پارلیمانی سیکرٹری آبی وسائل رانا انصار، نہال ہاشمی اور چیئرمین واپڈا نوید اصغر چودھری بھی دورے میں ان کے ہمراہ تھے
ممبر واٹر سید علی اختر شاہ اور جنرل مینیجر پروجیکٹ ڈائریکٹر کے فور پروجیکٹ عامرمغل کے علاوہ کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹرز کے نمائندے بھی اس موقع پر موجود تھے۔
وفاقی وزیر برائے آبی وسائل میاں محمد معین وٹو اور وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے جاری ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر منصوبے پر جاری کام کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ ان سائٹس میں کینجھر جھیل پر بننے والا ان ٹیک اسٹرکچر ( Intake Structure) اور پمپنگ اسٹیشنز، کینجھر سے کراچی تک پریشرائز پائپ لائن پر مشتمل پانی کی منتقلی کا نظام اور کراچی کے مضافات میں زیر تعمیر واٹر ریزرو وائرز اور فلٹریشن پلانٹ شامل ہیں۔ پروجیکٹ ٹیم نے وفد کو تمام سائٹس پر پیش رفت کے حوالے سے بریفنگ دی۔ انہیں زیر تکمیل باقی کاموں کی ٹائم لائن کے بارے میں بھی اگاہ کیا گیا وفد کو بتایا گیا کہ پروجیکٹ کی تمام اہم سائٹس پر تعمیراتی کام تسلی بخش رفتار کے ساتھ جاری ہے۔ منصوبے پر مجموعی پیشرفت 63 فیصد ہے جبکہ منصوبے کی تعمیر پر اب تک 86 ارب 40 کروڑ روپے خرچ کیے جا چکے ہیں۔ وفد کو بتایا گیا کہ اگر درکار فنڈز بروقت دستیاب ہوں تو پروجیکٹ کا پہلا مرحلہ 2026 میں مکمل کیا جا سکتا ہے۔ وفد نے پروجیکٹ پر جاری کام کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا اور منصوبے کی تکمیل کے لیے وفاقی حکومت کے بھرپور تعاون کا اعادہ کیا انہوں نے کہا کہ کے فور پروجیکٹ کراچی شہر کے پانی کی ضروریات پورا کرنے کے لیے نہایت اہم منصوبہ ہے۔ کے فور منصوبہ وزارت آبی وسائل کے ترجیحی منصوبوں میں شامل ہے اور حکومت اس منصوب کی جلد تکمیل کے لیے پر عزم ہے۔ وفاقی وزیر نے تمام اسٹیک ہولڈرز کے مابین بہتر رابطے کی ضرورت پر زور دیا انہوں نے کنٹریکٹرز اور کنسلٹنٹس کو ہدایت کی کہ وہ پروجیکٹ کے لیے مقررہ معیاد کو یقینی بنائے۔ کے فور منصوبے کراچی میں پانی کی قلت کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے اہم منصوبہ ہے جس کا مقصد کینجھر جھیل سے کراچی کو یومیہ 650 ملین گیلن پانی فراہم کرنا ہے یہ منصوبہ دو مراحل میں مکمل ہوگا اس وقت واپڈا منصوبے کے پہلے مرحلے پر کام کر رہا ہے جس کے تحت کراچی کو 260 ملین گیلن پانی فراہم ہوگا منصوبے کے دوسرے مرحلے کی تکمیل پر مزید 390 ملین گیلن یومیہ پانی مہیا کیا جا سکے گا۔ منصوبے کا پہلا مرحلہ آٹھ کنٹریکٹ پیکجز کے تحت معروف مقامی و بین الاقوامی کنٹریکٹرز کے ذریعے تعمیر کیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر وزیر پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر کو آمد پر خوش آمدید کہا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایات پر اس منصوبے کی تعمیراتی کام کا جائزہ لینے کے لیے یہاں وفد کو بھیجا ہے۔ تعمیراتی کام بہتر انداز میں جاری ہے اور اس منصوبے سے کراچی کو ابتدائی طور پر 260 ایم جی ڈی پانی فراہم ہو سکے گا۔ منصوبے کی تاخیر کے بارے میں سوالات ہوتے ہیں جن میں کچھ مالی وسائل اور کچھ الائنمنٹ کے مسائل تھے لیکن 2018 میں عمران خان جب وزیراعظم تھے انہوں نے سندھ کے دورے کے موقع پر اس منصوبے کو روکنے کا حکم دیا ڈھائی سال کی تاخیر کے بعد اس منصوبے کو واپڈا کے حوالے کیا گیا اور پی ڈی ایم حکومت میں وزیراعظم شہباز شریف نے اس کے لیے فنڈ مختص کیے۔ سندھ حکومت کے ذمے جو بھی کام ہے وہ ہم پراپر طریقے سے کر رہے ہیں پانی کی ترسیل جیسے ہی کراچی پہنچے گا ڈسٹریبیوشن کا کام شروع ہو جائے گا۔ سندھ حکومت عوامی مفاد کے منصوبوں پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ پر امید ہیں یہ منصوبہ وقت مقررہ پر مکمل ہوگا اور کراچی کی عوام اس سے مستفید ہوں گے۔ میاں محمد معین وٹو اور سید ناصر حسین شاہ نے کے فور منصوبے کے ملازمین کے لیے قائم کردہ رہائشی کالونی کا بھی دورہ کیا اور اس موقع پر وہاں نو تعمیر شدہ مسجد کا افتتاح کیا۔ وفد نے کالونی میں یادگاری پودے بھی لگائے۔ دورے کے اختتام پر وفد کو اجرک اور سندھ کی روایتی ٹوپی کا تحفہ بھی پہنایا گیا۔



























