Nasir Hussain Shah

وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ کا وزیر بلدیات سعید غنی کے ساتھ سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ ون کو مکمل فعال کرنے کے حوالے سے اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس۔

صنعتوں کے پانی کی ضروریات اور سمندری حیات کے تحفظ کیلئے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ وقت کی اہم ضرورت ہے، ناصر شاہ ، سعید غنی

کراچی: وزیر توانائی و ترقیات و منصوبہ بندی سندھ سید ناصر حسین شاہ اور وزیر بلدیات سعید غنی کے ساتھ ایس تھری منصوبے (S-III) کے تحت سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ ون (TP-I) کو مکمل فعال کرنے کے حوالے سے کام کی رفتار کا جائزہ لینے کے سلسلے میں محکمہ پی اینڈ ڈی کے کمیٹی روم میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزراء کے علاوہ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، چیئرمین پی اینڈ ڈی نجم شاہ، ڈی جی پی پی یونٹ اسد ضامن، سی ای او واٹر بورڈ احمد علی صدیقی اور دیگر افسران بھی شریک تھے۔ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب اور چیئرمین پی اینڈ ڈی نجم شاہ نے ایس تھری منصوبے کے ھوالے سے اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی اور کام کی رفتار کے حولے سے مشکلات و رکاوٹوں کے حوالے سے آگاہ کیا۔ وزیر توانائی اور پی اینڈ ڈی اور وزیر بلدیات نے اس موقع پر ہدایت کی کہ صنعتوں کو پانی کی ضروریات اور سمندری حیات کے تحفظ کیلئے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ کراچی کا 400 سے زائد ملیر گیلن سیوریج کا پانی بغیر ٹریٹمنٹ کے سمندر میں روزانہ کی بنیاد پر جارہا ہے جوکہ ساحل کو آلودہ کرنے سمیت سمندری پانی کو گندہ کر رہا ہے بلکہ سمندر حیات کیلئے ہیچری کا کام اور افزائش نسل کیلئے ضروری مینگروز کو بھی زہر آلود کررہا ہے اور سمندری حیات کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ صوبائی وزراء نے ہدایات دیں کہ ٹریٹمنٹ پلانٹ کو مکمل فعال کرنے میں حائل تمام رکاوٹوں اور مشکلات کو فوری دور کیا جائے اور وزیراعلیٰ سندھ کے احکامات کے تحت ماہ اگست میں ٹریٹمنٹ پلانٹ کو مکمل فعال کردیا جائے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ایس تھری منصوبے کی تکمیل سے 3500 سے زائد صنعتی یونٹس جن کو روزانہ 40 سے زائد ملین گیلن پانی کی ضرورت پڑتی ہے اس سے صنعتی ایریا کو فائدہ ہوگا اور انکے کافی حد تک مسائل حل ہوسکیں گے۔ اجلاس کو یقین دلایا گیا کہ اگست کے آخر تک ٹریٹمنٹ پلانٹ ون کو مکلم فعال کردیا جائے گا اور وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایات کی مکمل تکمیل کی جائے گی ۔