سندھ رورل سپورٹ آرگنائیزیشن (SRSO) کا دائرہ کار 17 سے بڑھاکر صوبے کے تمام 29 ڈسٹرکٹ تک وسیع کیا جارہا ہے، ناصر حسین شاہ
خواتین کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کیلئے سندھ حکومت 15 لاکھ روپے تک قرضہ دے گی، وزیر توانائی کا تقریب سے خطاب
کراچی (): صوبائی وزیر توانائی، ترقیات و منصوبہ بندی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ خواتین کو معاشی و معاشرتی طور پر مستحکم کرنے اور انھیں اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے سلسلے میں سندھ حکومت 15 لاکھ روپے تک کا قرضہ دے گی۔ پروگرام کی کامیابی کے پیش نظر چیئرمین بلاول بھٹو کے ہدایت پر سندھ رورل سپورٹ آرگنائیزیشن (SRSO) کا دائرہ کار 17 ڈسٹرکٹ سے بڑھا کر پورے صورے کے 29 ڈسٹرکٹ تک بڑھایا جارہا ہے تاکہ دیہی خواتین کی طرح شہری غریب اور مستحق خواتین کی اس منصوبے سے مستفید ہوسکیں۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج آرٹس کونسل کراچی میں منعقدہ سندھ رورل سپورٹ آرگنائیزیشن (SRSO) کی فائنل ڈسیمینیشن (Dissemination) ورکشاپ میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے اپنے خطاب میں کیا۔
اس موقع پر سابق ممبر قومی اسمبلی نواب وسان ، ممبر صوبائی اسمبلی قاسم سراج، چیئرمین پی اینڈ ڈی بورڈ نجم احمد شاہ، سیکریٹری پی اینڈ ڈی سجاد عباسی، چیئرمین سندھ رورل سپورٹ آرگنائیزیشن (SRSO) ناہید شاہ درانی، اور سی ای او ڈتل کلہوڑو سمیت دیگر اعلیٰ افسران اور معروف سماجی شخصیات بھی موجود تھیں۔
وزیر توانائی نے کہا کہ چیئرمین بلاول کی ہدایت پر سندھ میں سیلاب سے متاثرین کو 21 لاکھ گھر بناکر تقریباً 80 لاکھ افراد کو مستید کیا جارہا ہے۔ اور اسی طرح بلوچستان میں بھی گھر بناکر دیئے جانے کا منصوبہ ہے۔ ناصر شاہ نے کہا کہ سرسو (SRSO) پروگرام کے ذریعے سندھ کے آف گرڈ علائقوں میں منی گرڈ اسٹیشن بنائے جائیں گے جنھیں سولرائزیشن کے ذریعے بجلی فراہم کی جائی گی۔ کم یونٹ والے گھرانوں کو مفت بجلی فراہم کی جائے گی۔ وزیر توانائی ناصر حسین شاہ نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ سندھ حکومت اور سندھ رورل سپورٹ آرگنائیزیشن شراکت داری سے صوبے کے مختلف اضلاع میں غربت میں کمی، تعلیم، زراعت، رہائش کے حوالے سے پروگرام نہایت کامیابی سے جاری ہے۔
صوبائی وزیر سید ناصر شاہ نے کہا ہے کہ سندھ رورل سپورٹ آرگنائزیشن (SRSO) کے تحت جاری غربت مٹاؤ پروگرام کو ختم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، بلکہ اس کی دائرہ کار کو مزید بڑھایا جا رہا ہے۔ یہ پروگرام اب سندھ کے شہری و دیہی تمام اضلاع تک پھیلایا جا رہا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد اس سے مستفید ہو سکیں۔
سید ناصر شاہ نے کہا کہ یہ پروگرام شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کا خواب تھا، جسے صدر آصف علی زرداری نے مکمل حمایت دے کر حقیقت کا روپ دیا۔ اس وقت یہ پروگرام سندھ کے 17 اضلاع میں جاری ہے، جسے اب 29 اضلاع تک وسعت دی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کی معاشی خودمختاری کے حوالے سے ایسا جامع پروگرام ملک کے کسی اور صوبے میں موجود نہیں۔ خواتین کو امپاور کرنے کی یہ کوششیں رنگ لا رہی ہیں اور اس پروگرام کی کامیابی کا سہرا انہی خواتین کو جاتا ہے۔ اب خواتین کو دیے جانے والے قرضے کی رقم بھی بڑھا کر 15 لاکھ روپے کی جا رہی ہے۔
وزیر نے مزید کہا کہ حکومت سندھ دیہی علاقوں میں منی گریڈ قائم کرے گی، جہاں غریب ترین افراد کو مفت سولر بجلی فراہم کی جائے گی جبکہ دیگر سے صرف 10 روپے فی یونٹ وصول کیے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ سندھ میں 21 لاکھ گھروں کی تعمیر بھی جاری ہے، جو متاثرہ افراد کو دیے جائیں گے۔
ایس آر ایس او کی چیئرپرسن ناہید شاہ درانی نے بتایا کہ یہ پروگرام 2017 میں شروع کیا گیا تھا اور اب تک چھ اضلاع سے چار سو خواتین اس میں براہ راست شریک ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن خواتین کو امپاور کیا گیا وہ اب خود کفیل ہو چکی ہیں اور اپنے خاندان کی کفالت کر رہی ہیں۔
ایس آر ایس او کے سی ای او محمد ڈتل کلہوڑو نے بھی پروگرام سے خطاب کیا اور تنظیم کی کارکردگی پر روشنی ڈالی۔




















