Nasir Hussain Shah

سالڈ ویسٹ کی کچرا اٹھانے والی تمام گاڑیوں میں ریزر ریڈرز لگانے کا فیصلہ، ناصر شاہ، ضیا الحسن لنجار

وزیر توانائی ناصر شاہ، وزیر داخلہ ضیا لنجار کی زیر صدارت کیبنٹ کمیٹی برائے فناننس کا اعلیٰ سطحی اجلاس، اہم فیصلے

کیبنٹ کمیٹی فنانس میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بور کیلئے آؤٹ آف بجٹ 12 ارب کی مشروط گرانٹ کی منظوری، ناصر شاہ، ضیا لنجار

کراچی (): وزیر توانائی، ترقیات و منصوبہ بندی سید ناصر حسین شاہ اور وزیر داخلہ و قانون ضیا الحسن لنجار کی زیر صدارت کیبنٹ کمیٹی برائے فنانس کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس انرجی ڈپارٹمنٹ کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا جس مین سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی جانب سے سالانہ بجٹ 25-2024 کیلئے اضافی بجٹ کی درخواست کی گئی۔ اجلاس میں درخواست کا تمام قانونی پہلوؤں سے جائزہ لیا گیا جس کے بعد کمیٹی کے تمام ممبران اور صوبائی وزراء سید ناصر حسین شاہ اور ضیا الحسن لنجار کی باہمی مشاورت کے بعد سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کیلئے آؤٹ آف بجٹ 12 ارب روپے اضافی گرانٹ کی مشروط منظوری دے دی گئی۔ وزیر توانائی اور وزیر داخلہ نے سالڈ ویسٹ بورڈ کے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ سیکریٹری فناننس کی گرانٹ کے حوالے تمام تشویش اور قانونی پہلوؤں و اعتراضات کو دور کیا جائے۔ کمیٹی نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کچرا اٹھانے کے حوالے سے تمام متعلقہ کنٹریکٹرز کے کانٹریکٹ کا از سر نو جائزہ لے گا کیوںکہ دیگر شہروں کے مقابلے میں صوبہ سندھ کے کنٹریکٹر کے ریٹ ماریکٹ سے زیادہ ہیں۔ شہر سے جانے والے کچرے کے صحیح وزن کیلئے پراپر نظام قام کیا جائے اور کچرا لے جانے والی گاڑیوں میں ریزرر ریڈر لگائے جائیں تاکہ کنٹریکٹر کو صحیح وزن کے تحت پیسوں کی ادائیگی کی جائے اور سرکاری رقوم کو ضایع ہونے سے بچایا جاسکے۔ وزیر توانائی ناصر شاہ نے اس موقع پر کہا کہ صفائی ستھرائی اور عوام کو ریلیف دینے کیلئے سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ میں مزید بہتری لائی جائے اور افسران اس سلسلے میں اپنی صلاحیتوں کا بھرپور طریقے سے استعمال کرے۔ اس موقع پر کمیٹی کو بتایا گیا کہ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ اس وقت صفائی ستھرائی اور کچرے کے حوالے سے کراچی، حیدرآباد، سکھر، اور لاڑکانہ میں اپنی خدمات انجام دے رہا ہے اور تقریباً 24 ملین آبادی کو اٹینڈ کر رہا ہے۔ کام بڑھنے کے ساتھ ساتھ اسکے اخراجات میں بھی اضافہ ہو رہاہے جوکہ بڑھ کر43 ارب روپے تک بڑھ گیا ہے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ سالڈ ویسٹ بورڈ کے مختلف منصوبوں سے 10 بلین روپے آمدنی متوقع ہے۔ منصوبوں کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔ وزیر توانائی نے اس موقع پر مزید کہا کہ سالڈ ویسٹ کنٹریکٹرز کو وقت پر ادائیگی یقینی بنائے اور اس سسلے میں شفافیت پر مبنی میکنزم قائم کے اور صفائی ستھرائی اور کچرا اٹھانے کے عمل کو مسلسل یقینی بنانے کیلئے کنٹریکٹرز کو وقت پر واجبات انتہائی ضروری ہیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سالڈ بورڈ 3 سے 6 ماہ میں تمام کنٹریکٹ کو رینیو کرے گا۔ اجلاس میں چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ نجم شاہ، سیکریٹری فنانس فیاض جتوئی، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کے علاوہ دیگر افسران بھی شریک تھے۔